Skip to main content

Posts

Showing posts from March, 2014

پولیو! نئے خطرات (محمد شاہد عمران)

کچھ سال پہلے پاکستان، نائجریا اور افغانستان یقینا دنیا کے ان چند ممالک میں سے تھے جہاں ابھی بھی پولیو کی بیماری موجود تھی اور ان ممالک کے محدود وسائل، جغرافیائی حالات اور عالمی کوششوں میں کمی کی وجہ سے ہر سال پولیو کیسز نمودار ہو رہے تھے۔ لیکن 2008 سے لیکر اب تک کے اعداد و شمار نے ساری دنیا کو مخمصے میں ڈال دیا ہے کیونکہ اس دورانیہ میں دنیا کے بیس ممالک میں یہ بیماری پھر سے سر اٹھاتی نظر آئی ہے۔یقینا یہ وائرس مذکورہ تین ممالک سے ہی منتقل ہوا ہے جو اس بات پر زور دیتا ہے کہ اگر عالمی سطح پران ممالک میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو تیز نہ کیا گیا تو ساری دنیا پھر سے اس وبائی مرض کا شکار ہو جائے گی۔   1988 کے گلوبل پولیو اریدیکیشن انشیٹو کے بعد ایک سو پچیس ممالک میں پھیلی اس بیماری پر 99 فیصد قابو پا لیا گیا تھا۔ اس وبائی مرض سے سالانہ 3 لاکھ پچاس ہزار بچے معذوری کا شکار ہوتے تھے۔جن کی تعداد بعد میں کم ہو کر دس بیس کیسز تک محدود ہوگئی تھی،لیکن پھر مہذب دنیا نے خود کو محفوظ سمجھ کر دوسرے ملکوں میں جاری ویکسینشن اور اس دوران آنے والی مشکلات سے قطعہ تعلقی دکھانا شروع کر دی۔ اعدا...