اسرائیل کی حماس سے کوئی لڑائی نہیں اسرائیل کی لڑائی ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سے ہے، جنگ بندی کے اعلان کے باوجود معصوم جانوں کو درندگی سے قتل کرنے والی یہ امریکہ نواز تسلطی قوم اب تک 549 بچوں سمیت2048 افراد کو شہد کر چکی ہے، ہم بہت زیادہ تاریخی مباحثوں میں الجھنے کی بجائے اگر پچھلے چند سالوں کے واقعات پر نظر ڈالیں تو ہمیں اسرائیل اور فلسطینی ریاست کے قیام کی اس لڑائی میں عرب لیگ کی کم ہوتی حمایت واضح پتہ لگے گئی، فلسطین کی رایاست کا قیام سب سے پہلے تو اسرائیل کے لیے ہی کبھی بھی قابل قبول نہیں رہا کیونکہ یہ صہیونی ریاست کے خواب کو چکنا چور کر دے گا اور فلسطینیوں کی زمین پر ناجائز قبضے کی کوششوں کو بھی سبوتاژ کرے گا لیکن اس سارے واقعات میں عرب اور مسلم ممالک کا کردار بھی اپنے مفادات کے گر دگھومتا ہے۔ کلونیل راج میں قابض ملک کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ وہ مقامی لوگوں کو جتنا کمزور رکھ سکتا ہو وہ رکھتا ہے یہی پالیسی اسرائیل کی فلسطین بارے ہے،اسرائیل فلسطینوں کی زمین پر قبضہ کرنا، ان کی سرحدوں کو اپنے کنٹرول میں رکھنا، غزہ کو جیل جیسی شکل دیکر فلسطینیوں کو اس میں قید کرنا...
A journalist, with something to say as always !